Urdu
تزکیہ، ذکر اور نماز کامیابی کی ضمانت ہیں
تزکیہ، احسان، اخلاص ، سلوک اور تصوف ایک ہی حقیقت کے مختلف نام ہیں۔ قرآن پاک میں اسے تزکیہ اور اخلاص کے نام سے موسوم کیا گیا ہے، حدیث میں اسے احسان کہا گیا ہے، اور سلاسل تصوف میں اس کا ترجمہ تصوف یا سلوک کیا گیا ہے۔ یہ دین اسلام کی وہ وہم ترین شاخ ہے جس کا تعلق باطن کی صفائی، یعنی تزکیہء نفس سے ہے۔ اس آیت سے یہ بھی ظاہر ہے کہ تزکیہ پہلے ہے اور نماز بعد میں، یعنی عبادت کی مقبولیت بھی تزکیہ پر منحصر ہے۔ اسی آیت سے ذکر اسم ذات کا ثبوت ملتا ہے، کیونکہ اس میں اپنے رب کے نام کا ذکر کرنے کا حکم ہے، اور ہمارے رب کا نام اللہ ہے۔
English
Tazkiya, Zikr and Namaz, the Key to Success
Indeed, successful is the one who purifies himself. And remembers the Name of his Rabb, and prays.
Tazkiya, Ihsan, Ikhlas, Salook, and Tasawwuf are different names for the same reality. The Quran calls it Tazkiya and Ikhlas, the Hadees terms it as Ihsan, and the Sufis call it Tasawwuf. It is the vital branch of Deen-e-Islam that deals with inner purification. As these exalted Ayaat clearly state, Tazliya, Zikr, and Salat are the guarantee of eternal success. The Ayah also places Tazkiya before Namaz, and mentions the Zikr of Allah's Name (Zikr Ism-e-Zaat).