وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور ان کے دل اللہ کے کے ذکر سے اطمینان پاتے ہیں۔ خوب جان لو کہ دلوں کا اطمینان اللہ کے ذکر میں ہے۔
لوگ اطمینانِ قلب کے لئیے کیا کیا نہیں کرتے۔ پیسہ کمانے کے لئیے دن رات ایک کر دیتے ہیں۔ حلال حرام کی تمیز بھی بھول جاتے ہیں، کہ شائید پیسہ انکے اندر کی بے چینی کو دور کرے۔
پیسہ اس لئیے کمایا جاتا ہے کہ خواہشات پوری ہوں، اور خواہشات اس لئیے کی جاتی ہیں کہ شائید ان کے پورا ہونے سے دل کا سکون حاصل ہو۔
لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ جب ایک خواہش پوری ہو جائے تو اس کے بعد دوسری اور دوسری کے بعد تیسری خواہش، پیدا ہو جاتی ہے۔ اور اسی طرح خواہشات کے پیچھے بھاگتے بھاگتے انسان کی زندگی ختم ہو جاتی ہے، لیکن اسے اطمینان قلب نصیب نہیں ہوتا۔
کچھ لوگ پارٹیوں میں سکون ڈھونڈتے ہیں، نشہ اور شراب کا سہارا لیتے ہیں، کوئی صنف نازک کی آغوش میں سکون ڈھونڈتا ہے، تو کوئی فلم بینی یا موسیقی سے اپنی بے چینی کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن یہ وقتی سہارے اس کی بے چینی کو اور بھی بڑھا دیتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے سکون و اطمینانِ قلب کاانتہائی آسان اور واحد حل بتا دیا ہے، کہ دلوں کا اطمینان اللہ کے ذکر میں ہی ہے۔ ذکر کرنے سے وہ کیفیات اور سکون ملتا ہے جو کروڑوں اربوں روپے دیکر بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ساتھ ذکر ابدی کامیابی کا راستہ بھی ہے۔
پھر بھی لوگ پیسے کے لئیے ہر ناگوار اور مشکل ترین کام کرنے کو فوراً راضی ہو جاتے ہیں، لیکن ذکر جیسا آسان کام کوئی نہیں کرتا۔