Urdu
شریعت اور طریقت
احسان کا لفظ تمام نیکیوں پر مشتمل ہے، خواہ اذکار ہوں یا اشغال صوفیہ، اذکار کا اطلاق اورادِ مسنونہ پر ہوتا ہے۔ اور مشائخ صوفیہ نے جو ضربوں اور کیفیتوں کا ذکر کیا ہے انہیں اشغال کہتے ہیں اور نسبت اصطلاح صوفیہ میں ایک خاص قسم کے ربط کو کہا جاتا ہے جو خالقیت اورمخلوقیت سے جدا ہے اور جسے یہ ربط خاص حاصل ہوجائے اس کو صاحب نسبت کہتے ہیں اور تصوف میں چار مشہور سلسلے ہیں۔ سہروردی قادری، چشتی اور نقشبندی، اور سلسلہ سہروردی ہمارے خاندان میں دس پشتوں سے متصل چلا آرہا ہے۔ پھر جو اوامر و نواہی وعدے اور وعید نقل ہو کر ہم تک پہنچے ہیں اسے شریعت کہتے ہیں۔ اور ان پر عمل پیرا ہونا اور اس رنگ میں رنگا جانا طریقت کہلاتا ہے۔ اس وقت تمام اعمال، ایمان کے رنگ میں رنگے جاتے ہیں۔ سلف صالحین کی یہی حالت تھی، مگر آج کل علم ہے عمل نہیں، ایمان ہے مگر اعضاء و جوارح سے اس کی تصدیق نہیں، بہت سے قرآن پڑھنے والے ایسے ہیں کہ قرآن ان پر لعنت کررہا ہوتا ہے۔ پھر اعلیٰ مقصد کو حاصل کرنا، اعلیٰ نصب العین تک پہنچنا اصل کامیابی ہے۔ اس کا نام حقیقت ہے۔ اس سے ظاہر ہوا کہ شریعت اور طریقت دو مختلف چیزیں نہیں جیسا کہ عوام میں مشہور ہے۔
علامہ شیخ محمد انور شاہ کشمیریؒ، فیض الباری، بزریعہ دلائل السلوک
English
Shariat and Tareeqat
The word "Ihsan" comprises all good deeds, including the Azkar and routines of the Sufis. The Azkar refer to the words that come from the Sunnah. And the "strikes" and "feelings" that the Sufi Mashaikh have described are known as "routines" (Ashghal). And "Nisbet" in the Sufi terminology refers to a special link, which is distinct from the Creator and the created. Whosoever achieves this link is known as the person of Nisbet. In Tasawwuf, four Silsilas are famous: Suhrwardi, Qadri, Chishti, and Naqshbandi. And Silsila Suhrwardi has been continuing in our family consecutively for 10 generations.
Then, the orders and prohibitions, promises and warnings, which have reached us from generation to generation, are known as Shariat. And to act upon them and become dyed in their color is known as Tareeqat. By adopting it, all the actions are colored in the color of faith. The righteous ancestors were like that. But these days, the knowledge is there, not the actions. The faith is their, but the limbs and faculties don't endorse that faith. There are many reciters of the Quran that the Quran curses (when they recite it). To achieve the superior goal and reach the superior objective is the real success. It is known as Haqeeqat. Hence, it's obvious that Shariat and Tareeqat are not two different things, as commoners usually believe.
Hazrat Anwar Shah Kashmiri Rehmatullah Alaih, Faidh-ul-Bari, via Dalail-us-Salook.